وحدثني ابو الطاهر احمد بن عمرو بن عبد الله بن عمرو بن سرح، قال: اخبرنا ابن وهب، قال: قال لي مالك: اعلم انه ليس يسلم رجل حدث بكل ما سمع، ولا يكون إماما ابدا وهو يحدث بكل ما سمعوحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَرْحٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَال: قَالَ لِي مَالِكٌ: اعْلَمْ أَنَّهُ لَيْسَ يَسْلَمُ رَجُلٌ حَدَّثَ بِكُلِّ مَا سَمِعَ، وَلَا يَكُونُ إِمَامًا أَبَدًا وَهُوَ يُحَدِّثُ بِكُلِّ مَا سَمِعَ
ابن وہب نے خبر دی کہا: مالک (بن انس، نے مجھ سے کہا: مجھے معلوم ہے کہ ایسا آدمی (صحیح) سالم نہیں ہوتا جو ہر سنی ہوئی بات (آگے) بیان کر دے، وہ کبھی امام نہیں بن سکتا (جبکہ) وہ ہر سنی ہوئی بات (آگے) بیان کر دیتا ہے۔
ابنِ وہبؒ کہتے ہیں، مجھ سے امام مالکؒ نے فرمایا: ”خوب جان لو! ہر وہ انسان جو ہر سنی ہوئی بات بیان کر دیتا ہے، وہ جھوٹ سے محفوظ نہیں رہ سکتا، اور نہ وہ کبھی(مقتدا) بن سکتا ہے، جب کہ وہ ہر سُنی ہوئی بات بیان کرتا ہے۔“
ترقیم فوادعبدالباقی: 5
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم كما في ((التحفة)) برقم (19247)»