(حديث مرفوع) اخبرنا ابو الوليد، حدثنا ابو خيثمة، حدثنا علي بن عبد الاعلى، عن ابي سهل البصري، عن مسة، عن ام سلمة رضي الله عنها، قالت: "كانت النفساء"تجلس على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم اربعين يوما، او اربعين ليلة، وكانت إحدانا تطلي الورس على وجهها من الكلف".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، عَنْ أَبِي سَهْلٍ الْبَصْرِيِّ، عَنْ مُسَّةَ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا، قَالَتْ: "كَانَتْ النُّفَسَاءُ"تَجْلِسُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْبَعِينَ يَوْمًا، أَوْ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً، وَكَانَتْ إِحْدَانَا تَطْلِي الْوَرْسَ عَلَى وَجْهِهَا مِنْ الْكَلَفِ".
سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ نفاس والی عورتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں چالیس دن یا چالیس رات بیٹھ رہتیں اور ہم میں سے کوئی اپنے چہرے کی جھائیوں پر ورس مل لیتی تھی۔
وضاحت: (تشریح حدیث 990) سنن دارمی کے مطبوعہ نسخوں میں عنوان یہی ہے کہ ”حائضہ عورت کا طہارت کے بعد ....“ لیکن روایات سب مدتِ نفاس سے تعلق رکھتی ہیں اور یہ باب آگے (105) نمبر پر آ رہا ہے۔ ورس: زرد رنگ کی خوشبودار نبات ہے جو یمن میں پائی جاتی ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 995]» اس روایت کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [أحمد 303/6]، [أبوداؤد 311]، [ترمذي 139]، [ابن ماجه 648]، [دارقطني 222/1]، [مصنف ابن أبى شيبه 368/4]، [البيهقي فى المعرفة 2281] و [المستدرك 175/1]