(حديث مقطوع) اخبرنا عبيد الله بن موسى، عن عثمان بن الاسود، قال: سالت , مجاهدا عن امراتي رات دما، وانا اراها حاملا، قال: "ذلك غيض الارحام الله يعلم ما تحمل كل انثى وما تغيض الارحام وما تزداد سورة الرعد آية 8، فما غاضت من شيء رات مثله في الحمل".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْأَسْوَدِ، قَالَ: سَأَلْتُ , مُجَاهِدًا عَنْ امْرَأَتِي رَأَتْ دَمًا، وَأَنَا أُرَاهَا حَامِلًا، قَالَ: "ذَلِكَ غَيْضُ الْأَرْحَامِ اللَّهُ يَعْلَمُ مَا تَحْمِلُ كُلُّ أُنْثَى وَمَا تَغِيضُ الأَرْحَامُ وَمَا تَزْدَادُ سورة الرعد آية 8، فَمَا غَاضَتْ مِنْ شَيْءٍ رَأَتْ مِثْلَهُ فِي الْحَمْلِ".
عثمان بن الاسود نے کہا: میں نے مجاہد سے اپنی بیوی کے بارے میں دریافت کیا جس کو خون آ گیا، میرا خیال تھا کہ وہ حامل ہے، انہوں نے کہا: یہ غیض الارحام کے قبیل سے ہے (اللہ تعالیٰ جانتا ہے مادہ اپنے شکم میں جو کچھ بھی رکھتی ہے اور پیٹ کا گھٹنا بڑھنا بھی۔۔۔)[الرعد 8/13] پس جو چیز کم ہوتی ہے اسی کے مثل حمل میں زیادہ ہو جاتی ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 962]» اس روایت کی سند صحیح ہے دیکھئے: [تفسير الطبري 110/13]