(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا محمد بن عيسى، حدثنا عبد الله بن المبارك، اخبرنيه ابن جريج، عن عطاء في امراة تركها الحيض ثلاثين سنة، ثم رات الدم "فامر فيها بشان المستحاضة".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، أَخْبَرَنِيهِ ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ فِي امْرَأَةٍ تَرَكَهَا الْحَيْضُ ثَلَاثِينَ سَنَةً، ثُمَّ رَأَتْ الدَّمَ "فَأَمَرَ فِيهَا بِشَأْنِ الْمُسْتَحَاضَةِ".
عطاء سے ایسی عورت کے بارے میں مروی ہے، جس کو تیس سال سے حیض نہیں آیا، پھر وہ خون دیکھے، تو انہوں نے (اس بوڑھی کو) مستحاضہ کی طرح کا حکم دیا۔ (یعنی وہ مستحاضہ کے حکم میں ہے، غسل و وضو کر کے نماز پڑھے گی۔)
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف فيه عنعنة ابن جريج، [مكتبه الشامله نمبر: 878]» ابن جریج کے عنعنہ کی وجہ سے یہ روایت بھی ضعیف ہے۔ دیکھئے: [مصنف عبدالرزاق 1181]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف فيه عنعنة ابن جريج