(حديث مرفوع) اخبرنا يحيى بن حسان، حدثنا يزيد بن عطاء، عن سماك، عن عكرمة، عن ابن عباس رضي الله عنه، قال: قامت امراة من نساء النبي صلى الله عليه وسلم فاغتسلت في جفنة من جنابة، فقام النبي صلى الله عليه وسلم إلى فضلها يستحم، فقالت: إني قد اغتسلت فيه قبلك؟، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: "إنه ليس على الماء جنابة"..(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ عَطَاءٍ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: قَامَتْ امْرَأَةٌ مِنْ نِسَاءِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاغْتَسَلَتْ فِي جَفْنَةٍ مِنْ جَنَابَةٍ، فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى فَضْلِهَا يَسْتَحِمُّ، فَقَالَتْ: إِنِّي قَدْ اغْتَسَلْتُ فِيهِ قَبْلَكَ؟، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِنَّهُ لَيْسَ عَلَى الْمَاءِ جَنَابَةٌ"..
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات میں سے ایک عورت کھڑی ہوئی اور پانی کے ایک ٹب سے غسل جنابت کیا، پھر ان کے بچے ہوئے پانی سے غسل کرنے کے لئے رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے تو انہوں نے بتایا کہ میں آپ سے پہلے اس ٹب سے غسل کر چکی ہوں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک پانی جنبی نہیں ہوتا۔“
تخریج الحدیث: «الحديث صحيح بشواهده، [مكتبه الشامله نمبر: 761]» اس روایت کی سند میں اضطراب ہے، لیکن دوسری اسانیدِ صحیحہ سے بھی یہ حدیث مروی ہے، اس لئے متن حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 68]، [ترمذي 65]، [نسائي 328]، [ابن ماجه 370]، [أبويعلی 2411]، [ابن حبان 1241]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: الحديث صحيح بشواهده