(حديث مقطوع) اخبرنا احمد بن عبد الله، حدثنا زائدة، عن هشام، عن محمد، قال: "انظروا عمن تاخذون هذا الحديث، فإنه دينكم".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ مُحَمَّدٍ، قَالَ: "انْظُرُوا عَمَّنْ تَأْخُذُونَ هَذَا الْحَدِيثَ، فَإِنَّهُ دِينُكُمْ".
امام محمد بن سیرین رحمہ اللہ نے فرمایا: خیال رکھو کہ تم یہ حدیث کس سے یا کیسے آدمی سے لے رہے ہو، کیونکہ یہی تمہارا دین ہے۔
وضاحت: (تشریح احادیث 432 سے 443) ان تمام آثار سے معلوم ہوا کہ علم الحدیث والاسانید اصل دین ہے جس کا اہتمام ضروری ہے۔ اور محدّثین کرام رحمہم اللہ روایتِ حدیث میں بہت باریک بینی اور احتیاط سے کام لیتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 443]» اس قول کی سند صحیح ہے، جیسا کہ گزر چکا ہے۔ دیکھئے اثر رقم (398، 433)۔