(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا سليمان بن حرب، عن حماد بن زيد، عن ايوب، قال: قال ابو قلابة: "لا تجالسوا اهل الاهواء ولا تجادلوهم، فإني لا آمن ان يغمسوكم في ضلالتهم، او يلبسوا عليكم ما كنتم تعرفون".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، قَالَ: قَالَ أَبُو قِلَابَةَ: "لَا تُجَالِسُوا أَهْلَ الْأَهْوَاءِ وَلَا تُجَادِلُوهُمْ، فَإِنِّي لَا آمَنُ أَنْ يَغْمِسُوكُمْ فِي ضَلَالَتِهِمْ، أَوْ يَلْبِسُوا عَلَيْكُمْ مَا كُنْتُمْ تَعْرِفُونَ".
ابوقلابہ نے کہا: خواہشات کے بندوں (اہل ہوس) کے پاس نہ بیٹھو، اور نہ ان سے تکرار کرو، کیونکہ میں تم کو ان سے محفوظ نہیں سمجھتا کہ وہ تمہیں گمراہی میں ڈبو دیں گے، یا جس چیز کی تم معرفت رکھتے ہو اس میں بھی خلط ملط کر دیں گے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 405]» اس قول کی سند صحیح ہے، اور یہ روایت [إبانة 363]، [طبقات ابن سعد 134/7] و [شرح أصول اعتقاد أهل السنة 243] میں اسی سند سے مروی ہے۔ نیز [إبانة 610]، [البدع لابن وضاح 132]، [الشريعة ص: 67] میں دوسری سند سے بھی مروی ہے۔