سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
قرآن کے فضائل
32. باب كَمْ يَكُونُ الْقِنْطَارُ:
32. قنطار کی مقدار کتنی ہوتی ہے
حدیث نمبر: 3502
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) حدثنا ابو نعيم، حدثنا شريك، عن ليث، عن مجاهد، قال: "القنطار: سبعون الف مثقال".(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، قَالَ: "الْقِنْطَارُ: سَبْعُونَ أَلْفَ مِثْقَالٍ".
مجاہد رحمہ اللہ نے کہا: (قنطار) ستر ہزار مثقال کا ہوتا ہے۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 3495 سے 3502)
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور تابعین رحمہم اللہ کے قنطار کی مقدار کے بارے میں مختلف اقوال ہیں، اور سیاق و سباق اور لغت میں بہت سارے، ڈھیر سارے مال و ذخیرے کو کہتے ہیں، اور مختلف ازمان میں اس کی مقدار مختلف بتائی گئی ہے۔
اس لئے قنطار کی تحدید ممکن نہیں۔
«واللّٰه أعلم بالصواب.»

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف ليث وهو: ابن أبي سليم وهو موقوف على مجاهد، [مكتبه الشامله نمبر: 3513]»
لیث بن ابی سلیم کی وجہ سے یہ اثر ضعیف ہے، اور مجاہد رحمہ اللہ پر موقوف بھی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف ليث وهو: ابن أبي سليم وهو موقوف على مجاهد


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.