(حديث موقوف) حدثنا سعيد بن عامر، عن شعبة، عن ابي إسحاق، عمن سمع عليا، يقول: "ما كنت ارى ان احدا يعقل ينام، حتى يقرا هؤلاء الآيات من آخر سورة البقرة، وإنهن لمن كنز تحت العرش".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَمَّنْ سَمِعَ عَلِيًّا، يَقُولُ: "مَا كُنْتُ أَرَى أَنَّ أَحَدًا يَعْقِلُ يَنَامُ، حَتَّى يَقْرَأَ هَؤُلَاءِ الْآيَاتِ مِنْ آخِرِ سُورَةِ الْبَقَرَةِ، وَإِنَّهُنَّ لَمِنْ كَنْزٍ تَحْتَ الْعَرْشِ".
ابواسحاق نے اس شخص سے روایت کیا جس نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ فرماتے تھے: میں نہیں سمجھتا کوئی آدمی جو عاقل ہو اور سورہ البقرہ کی آخری آیت پڑھے بنا سو جائے، یہ آیات عرش کے نیچے کے خزانے کی ہیں۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف فيه جهالة، [مكتبه الشامله نمبر: 3427]» اس حدیث کی سند بھی ضعیف ہے اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت کرنے والا مجہول ہے، اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ پر یہ اثر موقوف ہے۔ دیکھئے: [فضائل لابن الضريس 176]، [الدر المنثور للسيوطي 378/1]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف فيه جهالة