(حديث مرفوع) حدثنا بشر بن عمر الزهراني، حدثنا شعبة، عن خبيب بن عبد الرحمن، عن حفص بن عاصم، عن ابي سعيد بن المعلى الانصاري، قال:"مر بي رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: "الم يقل الله عز وجل: يايها الذين آمنوا استجيبوا لله وللرسول إذا دعاكم لما يحييكم واعلموا ان الله يحول بين المرء وقلبه وانه إليه تحشرون سورة الانفال آية 24، قال: الا اعلمك اعظم سورة في القرآن قبل ان اخرج من المسجد؟، فلما اراد ان يخرج، قال: الحمد لله رب العالمين سورة الفاتحة آية 2 وهي السبع المثاني، والقرآن العظيم الذي اوتيتم".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ الزَّهْرَانِيُّ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدِ بْنِ الْمُعَلَّى الْأَنْصَارِيِّ، قَالَ:"مَرَّ بِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: "أَلَمْ يَقُلْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: يَأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيكُمْ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ يَحُولُ بَيْنَ الْمَرْءِ وَقَلْبِهِ وَأَنَّهُ إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ سورة الأنفال آية 24، قَالَ: أَلَا أُعَلِّمُكَ أَعْظَمَ سُورَةٍ فِي الْقُرْآنِ قَبْلَ أَنْ أَخْرُجَ مِنْ الْمَسْجِدِ؟، فَلَمَّا أَرَادَ أَنْ يَخْرُجَ، قَالَ: الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ سورة الفاتحة آية 2 وَهِيَ السَّبْعُ الْمَثَانِي، وَالْقُرْآنُ الْعَظِيمُ الَّذِي أُوتِيتُمْ".
سیدنا ابوسعید بن المعلی الانصاری رضی اللہ عنہ نے کہا: میرے پاس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گزرے (وفي البخاری: میں نماز پڑھ رہا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بلایا، میں نے کوئی جواب نہ دیا) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا الله تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا: «﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ . . . . . .﴾»[انفال: 24/8]”اے مومنو! جب اللہ اور رسول تم کو بلائیں تو ہاں میں جواب دو“، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مسجد سے نکلنے سے پہلے میں تم کو قرآن کی عظیم ترین سورۃ بتاؤں گا“، اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نکلنے کا ارادہ کیا تو فرمایا: ”وہ عظیم ترین سورۃ الحمد للہ رب العالمین (یعنی سورہ فاتحہ ہے) جو سبع مثانی ہے اور قرآن عظیم ہے جو تمہیں عطا کیا گیا ہے۔“
وضاحت: (تشریح احادیث 3400 سے 3403) «سبع المثاني» وہ سات آیات جو نماز میں بھی بار بار پڑھی جاتی ہیں، اس کے بغیر کوئی رکعت صحیح نہیں ہوتی، اور اس کو نماز میں امام، مقتدی، منفرد سب کو پڑھنا واجب ہے، یہ قرآنِ عظیم ہے۔
تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر: 3414]» اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [البخاري 4474]، [أبوداؤد 1458]، [نسائي 912]، [ابن ماجه 3785]، [أبويعلی 6837]، [ابن حبان 777]، [مشكل الآثار للطحاوي 77/2، وغيرهم]