سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
قرآن کے فضائل
11. باب فَضْلِ مَنْ يَقْرَأُ الْقُرْآنَ وَيَشْتَدُّ عَلَيْهِ:
11. اس کی فضیلت جو قرآن پڑھے اور وہ اس پر دشوار ہو
حدیث نمبر: 3401
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) حدثنا مروان بن محمد، حدثنا سعيد هو ابن عبد العزيز، عن إسماعيل بن عبيد الله، عن وهب الذماري، قال: "من آتاه الله القرآن، فقام به آناء الليل، وآناء النهار، وعمل بما فيه، ومات على الطاعة، بعثه الله يوم القيامة مع السفرة والاحكام. قال سعيد: السفرة: الملائكة، والاحكام: الانبياء، قال: ومن كان حريصا وهو يتفلت منه، وهو لا يدعه، اوتي اجره مرتين، ومن كان عليه حريصا وهو يتفلت منه ومات على الطاعة، فهو من اشرافهم، وفضلوا على الناس، كما فضلت النسور على سائر الطير، وكما فضلت مرجة خضراء على ما حولها من البقاع، فإذا كان يوم القيامة، قيل: اين الذين كانوا يتلون كتابي لم يلههم اتباع الانعام؟ فيعطى الخلد والنعيم، فإن كان ابواه ماتا على الطاعة، جعل على رءوسهما تاج الملك، فيقولان: ربنا ما بلغت هذا اعمالنا؟ فيقولان: بلى، إن ابنكما كان يتلو كتابي".(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ هُوَ ابْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ إِسْمَاعِيل بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ وَهْبٍ الذِّمَارِيِّ، قَالَ: "مَنْ آتَاهُ اللَّهُ الْقُرْآنَ، فَقَامَ بِهِ آنَاءَ اللَّيْلِ، وَآنَاءَ النَّهَارِ، وَعَمِلَ بِمَا فِيهِ، وَمَاتَ عَلَى الطَّاعَةِ، بَعَثَهُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مَعَ السَّفَرَةِ وَالْأَحْكَامِ. قَالَ سَعِيدٌ: السَّفَرَةُ: الْمَلَائِكَةُ، وَالْأَحْكَامُ: الْأَنْبِيَاءُ، قَالَ: وَمَنْ كَانَ حَرِيصًا وَهُوَ يَتَفَلَّتُ مِنْهُ، وَهُوَ لَا يَدَعُهُ، أُوتِيَ أَجْرَهُ مَرَّتَيْنِ، وَمَنْ كَانَ عَلَيْهِ حَرِيصًا وَهُوَ يَتَفَلَّتُ مِنْهُ وَمَاتَ عَلَى الطَّاعَةِ، فَهُوَ مِنْ أَشْرَافِهِمْ، وَفُضِّلُوا عَلَى النَّاسِ، كَمَا فُضِّلَتْ النُّسُورُ عَلَى سَائِرِ الطَّيْرِ، وَكَمَا فُضِّلَتْ مَرْجَةٌ خَضْرَاءُ عَلَى مَا حَوْلَهَا مِنْ الْبِقَاعِ، فَإِذَا كَانَ يَوْمُ الْقِيَامَةِ، قِيلَ: أَيْنَ الَّذِينَ كَانُوا يَتْلُونَ كِتَابِي لَمْ يُلْهِهِمْ اتِّبَاعُ الْأَنْعَامِ؟ فَيُعْطَى الْخُلْدَ وَالنَّعِيمَ، فَإِنْ كَانَ أَبَوَاهُ مَاتَا عَلَى الطَّاعَةِ، جُعِلَ عَلَى رُءُوسِهِمَا تَاجُ الْمُلْكِ، فَيَقُولَانِ: رَبَّنَا مَا بَلَغَتْ هَذَا أَعْمَالُنَا؟ فَيَقُولان: بَلَى، إِنَّ ابْنَكُمَا كَانَ يَتْلُو كِتَابِي".
وہب الذماری نے کہا: جس شخص کو اللہ تعالیٰ نے قرآن کی نعمت عطاء فرمائی اور وہ اس کو صبح و شام پڑھے، اور جو کچھ اس میں ہے اس پر عمل کرے، اطاعت و فرماں برداری پر ہی اسے موت آئے، ایسے شخص کو الله تعالیٰ قیامت کے دن «سفره» اور «احكام» کے ساتھ اٹھائے گا۔ سعید بن عبدالعزیز نے کہا: «سفره» سے مراد: فرشتے، اور «احكام» سے مراد انبیاء ہیں، وہب نے کہا: اور جو کوئی قرآن پاک یاد کرنے پر حریص رہا لیکن وہ اسے بھول جاتا ہے اور وہ اسے چھوڑتا بھی نہیں (یعنی پڑھتا رہتا ہے) اس کو دہرا اجر ملے گا، اور جو قرآن یاد کرنے کا حریص ہو اور اسے بھول جاتا ہو لیکن وہ اطاعت و فرماں برداری کرتے ہوئے دنیا سے رخصت ہو تو ایسے لوگ باعزت لوگ ہیں اور ان کی فضیلت و بزرگی لوگوں پر ایسی ہے جیسے تمام پرندوں پر نسور (گدھ) بھاری ہے، یا جیسے ہری بھری چراگاہ کی فضیلت اس کے اردگرد کی (بنجر) زمین پر ہے، پھر جب قیامت کا دن ہو گا تو کہا جائے گا: کہاں ہیں وہ لوگ جو میری کتاب کی تلاوت کیا کرتے تھے اور چوپائے چرانے (یعنی دنیا کی مصروفیات) نے انہیں غافل نہ کیا، ایسے شخص کو جنت اور اس میں ہمیشگی عطا کی جائے گی، اگر ایسے شخص کے والدین بھی اطاعت و فرماں برداری پر جاں بحق ہوئے تو ان کے سروں پر تاج الملک پہنایا جائے گا، وہ دونوں کہیں گے: اے ہمارے پروردگار ہمارے اعمال تو اتنے اچھے نہ تھے، اللہ تعالیٰ فرمائے گا: ہاں یہ اس لئے ہے کہ تمہارا بیٹا میری کتاب کی تلاوت کرتا تھا۔

تخریج الحدیث: «وهب الدارمي ترجمة ابن أبي حاتم وما رأيت فيه جرحا ولا تعديلا فهو على شرط ابن حبان، [مكتبه الشامله نمبر: 3412]»
وہب الذماری کو ابن ابی حاتم نے ذکر کیا ہے، لیکن جرح و تعدیل نہیں کی، باقی رواۃ ثقہ ہیں، کسی اور کتاب میں یہ روایت نہیں ملی۔ وہب الذماری کا یہ قول ہے:
حافظ قرآن کے والدین کو تاج الکرام عطا کیا جائے گا، وہ کہیں گے کہ رب العالمین! ہمارے اعمال تو ایسے نہ تھے پھر یہ تاج ہمیں کیوں پہنایا گیا؟ جواب ملے گا کہ: یہ تمہارے بچے کے قرآن پڑھنے کی وجہ سے ہے۔ اس کا شاہد صحیح مسلم وغیرہ میں موجود ہے، اس لئے یہ آ خری جملہ صحیح ہے۔ مزید تفصیل کے لئے آگے دیکھئے: حدیث نمبر (3423)۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: وهب الدارمي ترجمة ابن أبي حاتم وما رأيت فيه جرحا ولا تعديلا فهو على شرط ابن حبان


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.