(حديث مقطوع) اخبرنا مروان بن محمد، حدثنا يحيى بن حمزة، حدثنا النعمان بن المنذر، عن مكحول، قال: "إذا كان الورثة محاويج، فلا ارى باسا ان يرد عليهم من الثلث"، قال يحيى: فذكرت ذلك للاوزاعي فاعجبه.(حديث مقطوع) أخبرنا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ، حَدَّثَنَا النُّعْمَانُ بْنُ الْمُنْذِرِ، عَنْ مَكْحُولٍ، قَالَ: "إِذَا كَانَ الْوَرَثَةُ مَحَاوِيجَ، فَلَا أَرَى بَأْسًا أَنْ يُرَدَّ عَلَيْهِمْ مِنْ الثُّلُثِ"، قَالَ يَحْيَى: فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِلْأَوْزَاعِيِّ فَأَعْجَبَهُ.
مکحول رحمہ اللہ نے کہا: اگر (مرنے والے کے) وارثین محتاج ہوں تو میرے خیال میں تہائی مال میں سے بھی انہیں حصہ دینے میں کوئی حرج نہیں، یحییٰ نے کہا: میں نے اوزاعی رحمہ اللہ کے سامنے اس کا تذکرہ کیا تو انہوں نے یہ رائے پسند کی۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وما وقفت على كلام مكحول، [مكتبه الشامله نمبر: 3264]» اس اثر کی سند صحیح ہے، لیکن مکحول رحمہ اللہ کا یہ قول کہیں اور نہیں مل سکا۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح وما وقفت على كلام مكحول