(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا إبراهيم بن موسى، عن محمد بن عبد الله، عن اشعث، عن الحسن:"في رجل اوصى لرجل بنصف ماله، ولآخر بثلث ماله، قال: يضربان بذلك في الثلث: هذا بالنصف، وهذا بالثلث".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَشْعَثَ، عَنْ الْحَسَنِ:"فِي رَجُلٍ أَوْصَى لِرَجُلٍ بِنِصْفِ مَالِهِ، وَلِآخَرَ بِثُلُثِ مَالِهِ، قَالَ: يَضْرِبَانِ بِذَلِكَ فِي الثُّلُثِ: هَذَا بِالنِّصْفِ، وَهَذَا بِالثُّلُث".
اشعث سے مروی ہے حسن رحمہ اللہ نے ایسے شخص کے بارے میں کہا جس نے کسی آدمی کے لئے آدھے (مال) کی اور کسی دوسرے کے لئے اپنے تہائی (مال) کی وصیت کی، حسن رحمہ اللہ نے کہا: ان دونوں کوثلث (تہائی) میں سے حصہ دیا جائے گا، نصف والے کو نصف اور ثلث والے کو ثلث۔
وضاحت: (تشریح احادیث 3239 سے 3241) یعنی ایسی صورت میں ایک تہائی مال نکال کر اس میں سے آدھا اور ثلث موصی لہ کو دیا جائے گا۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3252]» اس اثر کی سند صحیح ہے۔ محمد بن عبداللہ: انصاری ہیں، اور اشعث: ابن عبداللہ الحدانی ہیں۔ «وانفرد به الدارمي» ۔