Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الوصايا
وصیت کے مسائل
10. باب إِذَا أَوْصَى لِرَجُلٍ بِالنِّصْفِ وَلآخَرَ بِالثُّلُثِ:
جب مرنے والا کسی کے لئے آدھے مال اور کسی کے لئے تہائی مال کی وصیت کرے
حدیث نمبر: 3241
أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَشْعَثَ، عَنْ الْحَسَنِ:"فِي رَجُلٍ أَوْصَى لِرَجُلٍ بِنِصْفِ مَالِهِ، وَلِآخَرَ بِثُلُثِ مَالِهِ، قَالَ: يَضْرِبَانِ بِذَلِكَ فِي الثُّلُثِ: هَذَا بِالنِّصْفِ، وَهَذَا بِالثُّلُث".
اشعث سے مروی ہے حسن رحمہ اللہ نے ایسے شخص کے بارے میں کہا جس نے کسی آدمی کے لئے آدھے (مال) کی اور کسی دوسرے کے لئے اپنے تہائی (مال) کی وصیت کی، حسن رحمہ اللہ نے کہا: ان دونوں کوثلث (تہائی) میں سے حصہ دیا جائے گا، نصف والے کو نصف اور ثلث والے کو ثلث۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3252]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ محمد بن عبداللہ: انصاری ہیں، اور اشعث: ابن عبداللہ الحدانی ہیں۔ «وانفرد به الدارمي» ۔

وضاحت: (تشریح احادیث 3239 سے 3241)
یعنی ایسی صورت میں ایک تہائی مال نکال کر اس میں سے آدھا اور ثلث موصی لہ کو دیا جائے گا۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح