(حديث مقطوع) حدثنا سليمان بن حرب، حدثنا شعبة، قال: سالت الحكم، وحمادا:"عن الاولياء يجيزون الوصية، فإذا مات لم يجيزوا؟ قالا: لا يجوز".(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: سَأَلْتُ الحَكَمَ، وَحَمَّادًا:"عَنِ الْأَوْلِيَاءِ يُجِيزُونَ الْوَصِيَّةَ، فَإِذَا مَاتَ لَمْ يُجِيزُوا؟ قَالَا: لَا يَجُوزُ".
شعبہ نے کہا: میں نے حکم اور حماد سے اولیاء (وارثین) کے بارے میں پوچھا کہ وہ وصیت کی اجازت دیتے ہیں اور جب (آدمی) مر جائے تو وصیت نہیں مانتے؟ دونوں نے کہا: (یہ) جائز نہیں ہے۔
وضاحت: (تشریح احادیث 3221 سے 3223) یعنی ثلث سے زیادہ کی وصیت جائز نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح إلى الحكم بن عتيبة، [مكتبه الشامله نمبر: 3234]» حکم بن عتبہ اور حماد بن ابی سلیمان تک اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10777]، [ابن منصور 391]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى الحكم بن عتيبة