Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الوصايا
وصیت کے مسائل
6. باب في الذي يُوصِي بِأَكْثَرَ مِنَ الثُّلُثِ:
ایک تہائی مال سے زیادہ کی وصیت کا بیان
حدیث نمبر: 3223
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: سَأَلْتُ الحَكَمَ، وَحَمَّادًا:"عَنِ الْأَوْلِيَاءِ يُجِيزُونَ الْوَصِيَّةَ، فَإِذَا مَاتَ لَمْ يُجِيزُوا؟ قَالَا: لَا يَجُوزُ".
شعبہ نے کہا: میں نے حکم اور حماد سے اولیاء (وارثین) کے بارے میں پوچھا کہ وہ وصیت کی اجازت دیتے ہیں اور جب (آدمی) مر جائے تو وصیت نہیں مانتے؟ دونوں نے کہا: (یہ) جائز نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح إلى الحكم بن عتيبة، [مكتبه الشامله نمبر: 3234]»
حکم بن عتبہ اور حماد بن ابی سلیمان تک اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10777]، [ابن منصور 391]

وضاحت: (تشریح احادیث 3221 سے 3223)
یعنی ثلث سے زیادہ کی وصیت جائز نہیں ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى الحكم بن عتيبة

وضاحت: (تشریح احادیث 3221 سے 3223)
یعنی ثلث سے زیادہ کی وصیت جائز نہیں ہے۔