(حديث مقطوع) حدثنا ابو زيد، حدثنا شعبة، عن منصور، عن إبراهيم:"في رجل اوصى والورثة شهود مقرون، فقال: لا يجوز". قال ابو محمد: يعني: إذا انكروا بعد.(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا أَبُو زَيْدٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ:"فِي رَجُلٍ أَوْصَى وَالْوَرَثَةُ شُهُودٌ مُقِرُّونَ، فَقَالَ: لَا يَجُوزُ". قَالَ أَبُو مُحَمَّد: يَعْنِي: إِذَا أَنْكَرُوا بَعْدُ.
منصور نے ابراہیم رحمہ اللہ سے روایت کیا، کوئی آدمی (ثلث سے زیادہ) وصیت کرے اور اس کے وارثین شاہد ہوں اور اس کا اقرار کریں؟ ابراہیم رحمہ اللہ نے کہا: (ایسی وصیت) جائز نہیں ہے۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: اس کا مطلب یہ ہے کہ بعد میں وہ ناپسند کریں تو ایسی وصیت کی تنفیذ نہ ہو گی۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح إلى إبراهيم، [مكتبه الشامله نمبر: 3233]» ابرا ہیم رحمہ اللہ تک اس اثر کی سند صحیح ہے۔ ابوزید کا نام سعید بن الربیع ہے۔ دیکھئے: [ابن منصور 389]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى إبراهيم