(حديث مرفوع) اخبرنا عبد الله بن يزيد، حدثنا سعيد هو: ابن ابي ايوب، قال: حدثني كعب بن علقمة، عن عيسى بن هلال الصدفي، عن عبد الله بن عمرو، عن النبي صلى الله عليه وسلم انه ذكر الصلاة يوما، فقال: "من حافظ عليها، كانت له نورا، وبرهانا، ونجاة من النار يوم القيامة، ومن لم يحافظ عليها، لم تكن له نورا، ولا نجاة، ولا برهانا، وكان يوم القيامة مع قارون , وفرعون , وهامان , ابي بن خلف".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ هُوَ: ابْنُ أَبِي أَيُّوبَ، قَالَ: حَدَّثَنِي كَعْبُ بْنُ عَلْقَمَةَ، عَنْ عِيسَى بْنِ هِلَالٍ الصَّدَفِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ ذَكَرَ الصَّلَاةَ يَوْمًا، فَقَالَ: "مَنْ حَافَظَ عَلَيْهَا، كَانَتْ لَهُ نُورًا، وَبُرْهَانًا، وَنَجَاةً مِنَ النَّارِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَمَنْ لَمْ يُحَافِظْ عَلَيْهَا، لَمْ تَكُنْ لَهُ نُورًا، وَلَا نَجَاةً، وَلَا بُرْهَانًا، وَكَانَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مَعَ قَارُونَ , وَفِرْعَوْنَ , وَهَامَانَ , أُبَيِّ بْنِ خَلَفٍ".
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے مروی ہے: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن نماز کا ذکر کیا تو فرمایا: ”جو شخص اس (نماز) کی پابندی کرے گا اس کے لئے قیامت کے دن (نماز) نور و برہان اور جہنم سے نجات کا سبب ہوگی، اور جو ان نمازوں کی پابندی نہ کرے گا اس کے لئے وہ نہ نور ہوگی نہ برہان نہ نجات بلکہ وہ قیامت کے دن قارون، فرعون، ہامان اور ابی بن خلف کے ساتھ ہوگا۔“(جو بدترین انسان اور جہنمی تھے)۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2763]» اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن حبان 1467]، [موارد الظمآن 254]، [مجمع الزوائد 1634]