(حديث قدسي) حدثنا حدثنا الحكم بن المبارك، عن سلم بن قتيبة، عن سهيل القطعي، عن ثابت، عن انس، عن النبي صلى الله عليه وسلم انه قرا: هو اهل التقوى واهل المغفرة سورة المدثر آية 56. قال:"قال ربكم: انا اهل ان اتقى، فمن اتقاني فانا اهل ان اغفر له".(حديث قدسي) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ سَلْمِ بْنِ قُتَيْبَةَ، عَنْ سُهَيْلٍ الْقُطَعِيِّ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَرَأَ: هُوَ أَهْلُ التَّقْوَى وَأَهْلُ الْمَغْفِرَةِ سورة المدثر آية 56. قَالَ:"قَالَ رَبُّكُمْ: أَنَا أَهْلٌ أَنْ أُتَّقَى، فَمَنْ اتَّقَانِي فَأَنَا أَهْلٌ أَنْ أَغْفِرَ لَهُ".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی: «﴿هُوَ أَهْلُ التَّقْوَىٰ وَأَهْلُ الْمَغْفِرَةِ﴾»(مدثر: 56/74) پھر فرمایا: ”تمہارے رب نے فرمایا: میں اس لائق ہوں کہ مجھ سے ڈرا جائے اور جو مجھ سے ڈرے تو میں اس قابل ہوں کہ اس کو بخش دوں۔“
وضاحت: (تشریح حدیث 2758) گرچہ یہ حدیث ضعیف ہے، لیکن الله تعالیٰ کا تقویٰ جس نے اختیار کیا، رب ذوالجلال سے جو ڈرا، اس کو اللہ تعالیٰ یقیناً بخش دے گا۔ الله تعالیٰ ہمیں خشیتِ الٰہی اور تقویٰ عطا فرمائے، آمین۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف سهيل بن أبي حزم، [مكتبه الشامله نمبر: 2766]» سہیل بن ابی حزم کی وجہ سے اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [ابن ماجه 4299]، [أبويعلی 3317]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف سهيل بن أبي حزم