سنن دارمي
من كتاب الرقاق
دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان
13. باب في الْمُحَافَظَةِ عَلَى الصَّلاَةِ:
نماز کی پابندی کا بیان
حدیث نمبر: 2756
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ هُوَ: ابْنُ أَبِي أَيُّوبَ، قَالَ: حَدَّثَنِي كَعْبُ بْنُ عَلْقَمَةَ، عَنْ عِيسَى بْنِ هِلَالٍ الصَّدَفِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ ذَكَرَ الصَّلَاةَ يَوْمًا، فَقَالَ: "مَنْ حَافَظَ عَلَيْهَا، كَانَتْ لَهُ نُورًا، وَبُرْهَانًا، وَنَجَاةً مِنَ النَّارِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَمَنْ لَمْ يُحَافِظْ عَلَيْهَا، لَمْ تَكُنْ لَهُ نُورًا، وَلَا نَجَاةً، وَلَا بُرْهَانًا، وَكَانَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مَعَ قَارُونَ , وَفِرْعَوْنَ , وَهَامَانَ , أُبَيِّ بْنِ خَلَفٍ".
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے مروی ہے: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن نماز کا ذکر کیا تو فرمایا: ”جو شخص اس (نماز) کی پابندی کرے گا اس کے لئے قیامت کے دن (نماز) نور و برہان اور جہنم سے نجات کا سبب ہوگی، اور جو ان نمازوں کی پابندی نہ کرے گا اس کے لئے وہ نہ نور ہوگی نہ برہان نہ نجات بلکہ وہ قیامت کے دن قارون، فرعون، ہامان اور ابی بن خلف کے ساتھ ہوگا۔“ (جو بدترین انسان اور جہنمی تھے)۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2763]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن حبان 1467]، [موارد الظمآن 254]، [مجمع الزوائد 1634]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح