سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان
4. باب في حِفْظِ اللِّسَانِ:
4. زبان کی حفاظت کا بیان
حدیث نمبر: 2747
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن يوسف، حدثنا مالك بن مغول، عن الاعمش، عن ابي سفيان، عن جابر، قال: قيل: يا رسول الله، اي الإسلام افضل؟. قال: "من سلم المسلمون من لسانه ويده".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ مِغْوَلٍ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيُّ الْإِسْلَامِ أَفْضَلُ؟. قَالَ: "مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ وَيَدِهِ".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: عرض کیا گیا: یا رسول اللہ! کون سا اسلام افضل ہے؟ (یعنی مسلمانوں میں کون سب سے بہتر ہے؟) فرمایا: جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 2744 سے 2747)
ان تمام احادیث سے زبان کی اہمیت معلوم ہوتی ہے۔
حقیقت ہے کہ زبان کے سبب انسان جنت کا مستحق ہوتا ہے اور زبان کی وجہ سے جہنم رسید ہوتا ہے، اس لئے زبان سے اچھی بات نکلنی چاہے، ایک حدیث میں ہے کہ جو شخص الله تعالیٰ اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتا ہے وہ اچھی بات کہے ورنہ خاموش رہے۔
جھوٹ، غیبت، چغلی، بری بات، گالی گلوج، فحش و گندے گانے اور گفتگو سے اپنی زبان کی حفاظت کرنی لازمی ہے۔
مزید فصیل آگے آ رہی ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2754]»
اس روایت کی سند ضعیف ہے، لیکن بہت سے طریق سے مروی ہے اس لئے حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 2503]، [مسند الشهاب 334]، [الزهد لابن المبارك 385]، [شرح السنة 4129]، [طبراني فى الأوسط 1954]، [الترغيب 536/3، وغيرهم]۔ نیز دیکھئے: حديث رقم (2751)

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.