(حديث مرفوع) اخبرنا عبيد الله بن موسى، حدثنا حنظلة، عن سالم عن ابن عمر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ان يمتلئ جوف احدكم قيحا او دما خير من ان يمتلئ شعرا".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا حَنْظَلَةُ، عَنْ سَالِمٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنْ يَمْتَلِئَ جَوْفُ أَحَدِكُمْ قَيْحًا أَوْ دَمًا خَيْرٌ مِنْ أَنْ يَمْتَلِئَ شِعْرًا".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم میں سے کوئی شخص اپنا پیٹ پیپ اور خون سے بھرے تو یہ اس سے بہتر ہے کہ وہ اس کو شعر سے بھرے۔“
وضاحت: (تشریح حدیث 2739) اس وعید سے مقصود ایسے اشعار اور غزلیں ہیں جو عشق و فسق سے بھری ہوں، یا جن میں بے جا مدح و ذم ہو، اچھا شعر کہنا اور یاد کرنا اس وعید میں داخل نہیں، خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کو شعر کہنے کی اجازت دی، اور حدیث کے اس ٹکڑے «إِنَّ مِنَ الشِّعْرِ حِكْمَةً» سے بھی شعر و شاعری کا جواز نکلتا ہے۔ واللہ اعلم۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2747]» اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6154]، [أبوداؤد 5009]، [أبويعلی 5516]