سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
کتاب جہاد کے بارے میں
22. باب مَا يُعَدُّ مِنَ الشُّهَدَاءِ:
22. کون شہیدوں میں شمار ہو گا؟
حدیث نمبر: 2451
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عبيد الله بن موسى، عن إسرائيل، عن منصور، عن ابي بكر بن حفص، عن شرحبيل بن السمط، عن عبادة بن الصامت، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "القتل في سبيل الله شهادة، والطاعون شهادة، والبطن شهادة، والمراة يقتلها ولدها جمعا شهادة".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ حَفْصٍ، عَنْ شُرَحْبِيلَ بْنِ السِّمْطِ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "الْقَتْلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ شَهَادَةٌ، وَالطَّاعُونُ شَهَادَةٌ، وَالْبَطْنُ شَهَادَةٌ، وَالْمَرْأَةُ يَقْتُلُهَا وَلَدُهَا جُمْعًا شَهَادَةٌ".
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کے راستے میں جنگ کرنا شہادت ہے، طاعون شہادت ہے، پیٹ (کی بیماری) شہادت ہے، حاملہ عورت جنین کی وجہ سے فوت ہو جائے تو یہ شہادت ہے۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 2450)
امام نووی رحمہ اللہ نے کہا: ان کے سوا اور لوگ بھی دوسری حدیثوں میں مذکور ہیں جو ذات الجنب سے مرے، جو عورت زچگی کے عارضہ میں مرے، جو مرد اپنا مال بچانے اور دفاع میں مارا جائے، اور اپنے بیوی بچوں کے دفاع کرنے میں مارا جائے۔
اور شہادت سے مراد یہ ہے کہ آخرت میں ان کو ثواب شہیدوں کا سا ملے گا لیکن ان پر شہیدوں کے احکام لاگو نہ ہوں گے، ان کو غسل دیا جائے گا اور ان کی نمازِ جنازہ پڑھی جائے گی، صرف اللہ کی راہ میں جو لڑتے ہوئے شہید ہوا ان کو غسل نہ دیا جائے گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2458]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أحمد 317/5، 323]، [كشف الاستار 1718، وله شاهد عند بخاري 2849]، [مسلم 1919، 1920]، [ابن ماجه 2803]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.