سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعان کرنے والے میاں بیوی میں تفریق کرا دی اور بچہ اس کی ماں کو دے دیا۔
وضاحت: (تشریح حدیث 2268) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جو شخص اپنی بیوی کو زنا کی تہمت لگائے تو ان کے درمیان لعان کے بعد تفریق ہو جائے گی، اور اگر بچہ پیدا ہوا تو وہ ماں کے حوالے کر دیا جائے گا، باپ کی طرف منسوب نہ ہوگا، وہ اپنی ماں کا وارث ہوگا اپنے باپ کا نہیں۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وهو عند مالك في الطلاق، [مكتبه الشامله نمبر: 2278]» اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5315]، [مسلم 1493]، [أبوداؤد 2259]، [ترمذي 1203]، [نسائي 3477]، [ابن ماجه 2069]، [أبويعلی 5772]، [ابن حبان 4288]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح وهو عند مالك في الطلاق