سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر عورت اپنے شوہر سے ناراضگی کی وجہ سے اس کے بستر سے الگ تھلگ رات گزارے تو فرشتے اس پر اس وقت تک لعنت بھیجتے ہیں جب تک کہ وہ اپنی اس حرکت سے باز نہ آ جائے۔“
وضاحت: (تشریح حدیث 2264) عورت کا غصہ بجا ہو یا بے جا، اطاعت کے پیشِ نظر اس کا فرض ہے کہ خاوند کیساتھ اس کے بستر پر رہے، اگر خفگی میں رات کو ایسا نہ کرے تو بلاشک اس وعیدِ شدید کی مستحق ہے، اور فرشتے جس پر لعنت کریں وہ یقیناً الله کی رحمت سے محروم ہو گا، عورت کے لئے خاوند کی اطاعت ہی اس کی زندگی کو بہتر بنا سکتی ہے۔ شوہر کا عورت پر بہت بڑا حق ہے جیسا کہ معروف و مشہور صحیح حدیث ہے: اگر میں کسی کو سجدے کا حکم دیتا تو عورتوں سے کہتا وہ اپنے شوہروں کو سجدہ کریں، چہ جائے کہ اپنے شوہر پر غصہ کریں یا اس کی نافرمانی کریں۔ ایک اور حدیث میں ہے: عورت جب پنج وقتہ نمازیں ادا کرے، مہینے کے روزے رکھے، اپنے نفس کی حفاظت کرے اور اپنے شوہر کی اطاعت کرے تو وہ جنّت کے جس دروازے سے چاہے گی داخل ہوگی۔ [مشكوٰة: 3256] ۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2274]» اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 3237، 5194]، [مسلم 1436]، [أبوداؤد 2141]، [أبويعلی 6196]، [ابن حبان 4172]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح والحديث متفق عليه