اس سند سے بھی مثل سابق سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے۔
وضاحت: (تشریح احادیث 2160 سے 2163) ان احادیث سے یہ مسائل معلوم ہوئے: کھڑے ہو کر پانی پینا، چلتے ہوئے کھانا کھانا اور مشک سے منہ لگا کر پانی پینا جائز ہے۔ مشک سے منہ لگا کر پانی پینے کی ممانعت پچھلے صفحات میں گذر چکی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فعل سے جواز تو نکلتا ہے لیکن قول فعل پر مقدم ہوتا ہے اس لئے مشک سے منہ لگا کر پانی پینا درست نہیں، کھڑے ہو کر پانی پینا یا چلتے ہوئے کھانا کھانا بھی آدابِ طعام میں سے نہیں ہے، بیٹھ کر ہی کھانا پینا کھانے اور پینے کے آداب میں سے ہے، جیسا کہ آگے حدیث آ رہی ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2172]» ترجمہ و تخریج اوپر مذکور ہے۔