(حديث مرفوع) اخبرنا مروان بن محمد، حدثنا يحيى بن حمزة، حدثني ابو وهب، عن مكحول، عن ابي ثعلبة الخشني، عن ابي عبيدة بن الجراح، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "اول دينكم نبوة ورحمة، ثم ملك ورحمة، ثم ملك اعفر، ثم ملك وجبروت يستحل فيها الخمر والحرير". قال ابو محمد: سئل عن اعفر، فقال: يشبهه بالتراب وليس فيه خير.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ، حَدَّثَنِي أَبُو وَهْبٍ، عَنْ مَكْحُولٍ، عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيِّ، عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ الْجَرَّاحِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "أَوَّلُ دِينِكُمْ نُبُوَّةٌ وَرَحْمَةٌ، ثُمَّ مُلْكٌ وَرَحْمَةٌ، ثُمَّ مُلْكٌ أَعْفَرُ، ثُمَّ مُلْكٌ وَجَبَرُوتٌ يُسْتَحَلُّ فِيهَا الْخَمْرُ وَالْحَرِيرُ". قَالَ أَبُو مُحَمَّد: سُئِلَ عَنْ أَعْفَرَ، فَقَالَ: يُشَبِّهِهُ بِالتُّرَابِ وَلَيْسَ فِيهِ خَيْرٌ.
سیدنا ابوعبیدہ بن الجراح رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارے دین کے شروع میں (طرز حکومت) نبوت و رحمت ہے، پھر ملوکیت و رحمت، پھر مانند مٹی کے بادشاہت، پھر شاہی ڈکٹیٹری جس میں شراب و ریشم کو حلال سمجھا جائے گا۔“ امام دارمی رحمہ اللہ سے اعفر کے بارے میں پوچھا گیا تو فرمایا: وہ مٹی کے مشابہ ہے جس میں کوئی خیر نہیں۔
تخریج الحدیث: «إسناده منقطع، [مكتبه الشامله نمبر: 2146]» اس روایت کی سند منقطع ہے کیونکہ مکحول نے ابوثعلبہ الخشنی کو پایا ہی نہیں۔ تخریج کے لئے دیکھئے: [أبويعلی 873]