سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
کھانا کھانے کے آداب
22. باب في أَكْلِ الدَّجَاجِ:
22. مرغی کھانے کا بیان
حدیث نمبر: 2092
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عبد الله بن سعيد، حدثنا ابن علية، عن ايوب، عن القاسم التميمي، عن زهدم الجرمي، قال: كنا عند ابي موسى فقدم طعامه، فقدم في طعامه لحم دجاج، وفي القوم رجل من بني تيم الله احمر، فلم يدن، فقال له ابو موسى:"ادن، فإني قد رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم ياكل منه".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ الْقَاسِمِ التَّمِيمِيِّ، عَنْ زَهْدَمٍ الْجَرْمِيِّ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ أَبِي مُوسَى فَقُدِّمَ طَعَامُهُ، فَقُدِّمَ فِي طَعَامِهِ لَحْمُ دَجَاجٍ، وَفِي الْقَوْمِ رَجُلٌ مِنْ بَنِي تَيْمِ اللَّهِ أَحْمَرُ، فَلَمْ يَدْنُ، فَقَالَ لَهُ أَبُو مُوسَى:"ادْنُ، فَإِنِّي قَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْكُلُ مِنْهُ".
زہدم الجرمی نے کہا: ہم سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹھے تھے کہ ان کا کھانا پیش کیا گیا جس میں مرغی کا گوشت تھا۔ حاضرین میں سے ایک شخص سرخ بنوتیم اللہ میں سے بھی تھا وہ قریب نہ آیا، سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے اس سے کہا: قریب آ جاؤ، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کھاتے دیکھا ہے۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 2091)
یہ حدیث متفق علیہ ہے جس سے ثابت ہوا کہ مرغی کھانا جائز ہے کیونکہ اس کی کل غذا نجاست نہیں ہے، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود مرغی کا گوشت تناول فرمایا ہے۔
بخاری شریف میں یہ حدیث اور تفصیل سے ہے۔
بنو تیم اللہ کے اس سرخ و سفید شخص نے کہا: میں نے دیکھا کہ مرغی گندگی کھا رہی تھی تو قسم کھا لی کہ مرغی نہ کھاؤں گا۔
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہا: قسم توڑ دو اور کھا لو، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو قسم بھی توڑتے دیکھا ہے۔
«(أو كما قال)» ۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2099]»
دیکھئے: [بخاري 5518]، [مسلم 1649]، [ترمذي 1826]، [نسائي 4357]، [ابن حبان 5222]، [الحميدي 783، 784]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.