سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
مقدمہ
22. باب تَغَيُّرِ الزَّمَانِ وَمَا يَحْدُثُ فِيهِ:
22. زمانے کے تغیر اور اس میں رونما ہونے والے حادثات کا بیان
حدیث نمبر: 196
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا محمد بن كثير، عن ابن شوذب، عن مطر، عن الحسن انه تلا هذه الآية: خلقتني من نار وخلقته من طين سورة الاعراف آية 12 قال: "قاس إبليس وهو اول من قاس".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، عَنْ ابْنِ شَوْذَبٍ، عَنْ مَطَرٍ، عَنْ الْحَسَنِ أَنَّهُ تَلَا هَذِهِ الْآيَةَ: خَلَقْتَنِي مِنْ نَارٍ وَخَلَقْتَهُ مِنْ طِينٍ سورة الأعراف آية 12 قَالَ: "قَاسَ إِبْلِيسُ وَهُوَ أَوَّلُ مَنْ قَاسَ".
مطر (الوراق) سے مروی ہے کہ حسن رحمہ اللہ نے یہ آیت شریفہ تلاوت فرمائی: «﴿خَلَقْتَنِي مِنْ نَارٍ وَخَلَقْتَهُ مِنْ طِينٍ﴾» [الأعراف: 12/7] اور کہا ابلیس نے قیاس کیا اور وہ پہلا ہے جس نے قیاس کیا۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 195)
ابلیس نے آیتِ شریفہ کے مطابق قیاس یہ کیا کہ: اے رب! مجھے تو نے آگ سے پیدا کیا اور ان کو (آدم علیہ السلام کو) مٹی سے پیدا فرمایا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف من أجل محمد بن كثير ومطر، [مكتبه الشامله نمبر: 196]»
اس روایت کی سند میں دو راوی محمد بن کثیر اور مطر الوراق ضعیف ہیں۔ دیکھئے: [تفسير الطبري 131/8]، [الفقيه 506]، [الإحكام 1381/8]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف من أجل محمد بن كثير ومطر


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.