(حديث مقطوع) اخبرنا محمد بن احمد بن ابي خلف، حدثنا يحيى بن سليم، قال: سمعت داود بن ابي هند، عن ابن سيرين، قال: "اول من قاس إبليس، وما عبدت الشمس والقمر إلا بالمقاييس".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي خَلَفٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ دَاوُدَ بْنَ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ، قَالَ: "أَوَّلُ مَنْ قَاسَ إِبْلِيسُ، وَمَا عُبِدَتْ الشَّمْسُ وَالْقَمَرُ إِلَّا بِالْمَقَايِيسِ".
امام محمد بن سیرین رحمہ اللہ نے فرمایا: سب سے پہلے جس نے قیاس کیا وہ ابلیس ہے اور قیاس کی ہی بدولت سورج و چاند کی عبادت کی گئی۔
وضاحت: (تشریح حدیث 194) شیطان کا قیاس یہ تھا کہ مجھے آگ سے پیدا کیا گیا اور آدم کو مٹی سے اس لئے میں افضل ہوں، اور افضل مفضول کو کیسے سجدہ کرے، جیسا کہ آگے آرہا ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 195]» اس روایت کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [جامع بيان العلم 1675]، [تفسير الطبري 131/8]، [الفقيه والمتفقه 506]، [الإحكام لابن حزم 1381/8]