(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن احمد، حدثنا سفيان بن عيينة، عن عمرو، عن عطاء، قال: سمعت ابن عباس، يقول:"التحصيب ليس بشيء، إنما هو منزل نزله رسول الله صلى الله عليه وسلم". قال ابو محمد: التحصيب موضع بمكة، وهو موضع ببطحاء.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ عَطَاءٍ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، يَقُولُ:"التَّحْصِيبُ لَيْسَ بِشَيْءٍ، إِنَّمَا هُوَ مَنْزِلٌ نَزَلَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ". قَالَ أَبُو مُحَمَّد: التَّحْصِيبُ مَوْضِعٌ بِمَكَّةَ، وَهُوَ مَوْضِعٌ بِبَطْحَاءَ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: محصب میں اترنا حج میں شامل نہیں، یہ تو بس ایسی جگہ تھی جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قیام فرمایا۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے فرمایا: تحصیب مکہ میں ایک جگہ کا نام ہے جو وادی بطحاء میں ہے۔
وضاحت: (تشریح حدیث 1907) سیدنا ابوبکر و سیدنا عمر رضی اللہ عنہما اس مقام پر پڑاؤ ڈالا کرتے تھے، سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما اور بعض دیگر صحابہ فرماتے تھے کہ وہاں رکنا اور ٹھہرنا ضروری نہیں اور یہ نہ شعائرِ حج میں سے ہے نہ ارکان و واجباتِ حج میں سے، بس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف وہاں نزول و قیام فرمایا۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1912]» اس اثر کی سند صحیح ہے، اور بخاری و مسلم نے صحیحین میں اس کو ذکر کیا ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1766]، [مسلم 1312]، [أبويعلی 2397]، [الحميدي 506]