اس سند سے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے حسب سابق روایت کیا ہے۔
وضاحت: (تشریح احادیث 1890 سے 1892) ان احادیث و روایات سے معلوم ہوا کہ طواف، سعی، اور رمی کے دوران ذکر الٰہی میں مشغول رہنا چاہیے، جیسا کہ نماز کے لئے قرآن پاک میں آیا: « ﴿وَأَقِمِ الصَّلَاةَ لِذِكْرِي﴾[طه: 14] » لہٰذا ان اعمال و ارکانِ حج میں فالتو باتوں سے پرہیز کرنا چاہئے اور وقتِ ضرورت بات کی جا سکتی ہے جیسا کہ ذکر کیا جا چکا ہے۔ واللہ اعلم۔
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1896]» اس روایت کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [أحمد 46/6، 139]، [ابن ابي شيبه 32/4]، [عبدالرزاق 8961]، [الحاكم 459/1]، [البيهقي 145/5]