سیدنا سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی افطار کرے تو اسے کھجور سے افطار کرنا چاہیے، اگر کھجور نہ ملے تو صاف پانی سے افطار کرے کیونکہ پانی پاک ہے۔“
وضاحت: (تشریح حدیث 1738) اس حدیث میں کھجور سے روزہ افطار کرنے کا حکم ہے اور یہ حکم یا امر استحباب کے لئے ہے، کھجور دستیاب نہ ہو تو پانی یا کسی اور چیز سے روزہ افطار کیا جا سکتا ہے۔ لیکن کھجور سے روزہ کھولنا مستحب ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده جيد الرباب، [مكتبه الشامله نمبر: 1743]» اس روایت کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2355]، [ترمذي 695]، [ابن ماجه 1699]، [ابن حبان 3514]، [الموارد 892]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده جيد الرباب