سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
نماز کے مسائل
189. باب الْغُسْلِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ:
189. جمعہ کے دن غسل کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1578
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن يوسف، حدثنا الاوزاعي، عن يحيى بن ابي كثير، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن، قال: حدثني ابو هريرة، قال: بينما عمر بن الخطاب يخطب، إذ دخل رجل فعرض به عمر، فقال: يا امير المؤمنين، ما زدت ان توضات حين سمعت النداء. فقال: والوضوء ايضا؟ الم تسمع رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: "إذا جاء احدكم إلى يوم الجمعة، فليغتسل".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ، قَالَ: بَيْنَمَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ يَخْطُبُ، إِذْ دَخَلَ رَجُلٌ فَعَرَّضَ بِهِ عُمَرُ، فَقَالَ: يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ، مَا زِدْتُ أَنْ تَوَضَّأْتُ حِينَ سَمِعْتُ النِّدَاءَ. فَقَالَ: وَالْوُضُوءَ أَيْضًا؟ أَلَمْ تَسْمَعْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: "إِذَا جَاءَ أَحَدُكُمْ إِلَى يَوْمَ الْجُمُعَةِ، فَلْيَغْتَسِلْ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ سیدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ خطبہ دے رہے تھے کہ اسی اثناء میں ایک شخص داخل ہوا، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اس کی طرف تعریض کی تو اس نے کہا: اے امیر المومنین! اذان سن کر میں نے صرف وضو کیا ہے، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: صرف وضو؟ کیا تم نے سنا نہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: جب تم میں سے کوئی شخص جمعہ کے دن (نماز کے لئے) آنا چاہے تو اسے غسل کر لینا چاہئے۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 1574 سے 1578)
بخاری شریف میں وضاحت ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ کیا بات ہے تم لوگ نماز کے لئے آنے میں دیر کیوں کرتے ہو؟ اس پر اس شخص نے کہا: میں نے اذان سننے کے بعد وضو کیا اور کوئی کام نہیں کیا ......۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1580]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 878]، [مسلم 845]، [أبوداؤد 340]، [نسائي 1376]، [ابن ماجه 1089]، [أبويعلی 258]، [ابن حبان 1230]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.