سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
189. باب الْغُسْلِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ:
جمعہ کے دن غسل کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1578
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ، قَالَ: بَيْنَمَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ يَخْطُبُ، إِذْ دَخَلَ رَجُلٌ فَعَرَّضَ بِهِ عُمَرُ، فَقَالَ: يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ، مَا زِدْتُ أَنْ تَوَضَّأْتُ حِينَ سَمِعْتُ النِّدَاءَ. فَقَالَ: وَالْوُضُوءَ أَيْضًا؟ أَلَمْ تَسْمَعْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: "إِذَا جَاءَ أَحَدُكُمْ إِلَى يَوْمَ الْجُمُعَةِ، فَلْيَغْتَسِلْ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ سیدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ خطبہ دے رہے تھے کہ اسی اثناء میں ایک شخص داخل ہوا، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اس کی طرف تعریض کی تو اس نے کہا: اے امیر المومنین! اذان سن کر میں نے صرف وضو کیا ہے، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: صرف وضو؟ کیا تم نے سنا نہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ”جب تم میں سے کوئی شخص جمعہ کے دن (نماز کے لئے) آنا چاہے تو اسے غسل کر لینا چاہئے۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1580]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 878]، [مسلم 845]، [أبوداؤد 340]، [نسائي 1376]، [ابن ماجه 1089]، [أبويعلی 258]، [ابن حبان 1230]
وضاحت: (تشریح احادیث 1574 سے 1578)
بخاری شریف میں وضاحت ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ کیا بات ہے تم لوگ نماز کے لئے آنے میں دیر کیوں کرتے ہو؟ اس پر اس شخص نے کہا: میں نے اذان سننے کے بعد وضو کیا اور کوئی کام نہیں کیا ......۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح