سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
نماز کے مسائل
180. باب الصَّلاَةِ عَلَى الرَّاحِلَةِ:
180. سواری پر نماز پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 1553
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عبد الله بن صالح، حدثني الليث، حدثني عقيل، عن الزهري، قال: اخبرني عبد الله بن عامر بن ربيعة، ان عامر بن ربيعة، قال: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم "يسبح وهو على الراحلة، ويومئ براسه قبل اي وجه توجه، ولم يكن رسول الله صلى الله عليه وسلم يصنع ذلك في الصلاة المكتوبة".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ، أَنَّ عَامِرَ بْنَ رَبِيعَةَ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "يُسَبِّحُ وَهُوَ عَلَى الرَّاحِلَةِ، وَيُومِئُ بِرَأْسِهِ قِبَلَ أَيِّ وَجْهٍ تَوَجَّهَ، وَلَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ ذَلِكَ فِي الصَّلَاةِ الْمَكْتُوبَةِ".
سیدنا عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اونٹنی پر نفل نماز پڑھتے دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم سر کے اشارے سے نماز پڑھ رہے تھے، اس کا خیال کئے بغیر کہ سواری کا منہ کسی طرف ہے، لیکن فرض نمازوں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس طرح نہیں کرتے تھے۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 1551 سے 1553)
ایسی سواری جو اپنے اختیار میں ہو جیسے کار یا اونٹ، گھوڑا، خچر وغیرہ تو نفل نماز اس پر پڑھی جا سکتی ہے۔
فرض نماز کے لئے اترنا اور زمین پر پڑھنا چاہیے۔
ریل، جہاز وغیرہ پر فرض نماز پڑھی جا سکتی ہے جو اختیار میں نہیں ہے۔
واللہ اعلم۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف عبد الله بن صالح سيئ الحفظ جدا. ولكن الحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 1555]»
اس روایت میں عبدالله بن صالح سئی الحفظ جدا ہیں لیکن حدیث دوسرے طرق سے بھی مروی اور صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1197]، [مسلم 701]، [أبويعلی 7202]، [أبوداؤد 1224]، [نسائي 489]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف عبد الله بن صالح سيئ الحفظ جدا. ولكن الحديث متفق عليه


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.