سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
نماز کے مسائل
125. باب في دُنُوِّ الْمُصَلِّي إِلَى السُّتْرَةِ:
125. نمازی کا سترے سے قریب رہنے کا بیان
حدیث نمبر: 1449
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عبيد الله بن عبد المجيد، حدثنا مالك، عن زيد بن اسلم، عن عبد الرحمن بن ابي سعيد، عن ابي سعيد الخدري، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: "إذا كان احدكم يصلي، فلا يدع احدا يمر بين يديه، فإن ابى، فليقاتله، فإنما هو شيطان".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "إِذَا كَانَ أَحَدُكُمْ يُصَلِّي، فَلَا يَدَعْ أَحَدًا يَمُرُّ بَيْنَ يَدَيْهِ، فَإِنْ أَبَى، فَلْيُقَاتِلْهُ، فَإِنَّمَا هُوَ شَيْطَانٌ".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی نماز پڑھ رہا ہو تو اپنے سامنے سے کسی کو گزرنے نہ دے، اگر وہ اصرار کرے تو سختی سے روکے کیونکہ وہ شیطان ہے۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 1448)
حدیث میں ہے «فَلْيُقَاتِلْهُ» یعنی گذرنے پر اصرار کرے تو اس سے قتال کرے۔
اس حدیث سے نمازی کے سامنے سے گزرنے کی ممانعت معلوم ہوئی، اور اگر اصرار کرے تو سختی سے روک دے، اور ایسے شخص کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شیطان سے تشبیہہ دی کیونکہ شیطان کا کام بھی نماز میں وسوسے ڈالنا، تشویش پیدا کرنا ہے، اور گذرنے والا بھی یہی کام انجام دے رہا ہے تو گویا وہ بھی شیطان ہے۔
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ آدمی سترے سے قریب رہے کیونکہ قریب نہ ہوگا تو گذرنے والے کو کس طرح روکے گا۔
والله اعلم۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1451]»
یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 509]، [مسلم 505]، [أبوداؤد 697]، [نسائي 756]، [ابن حبان 2377]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.