سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے برچھی (چھڑی) گاڑ دی جاتی اور آپ اس کی طرف رخ کر کے نماز پڑھ لیتے (یعنی فضا میں آپ برچھی یا چھڑی کو سترہ بنا کر نماز پڑھتے تھے)۔
وضاحت: (تشریح احادیث 1446 سے 1448) ان احادیث سے سترہ لگا کر نماز پڑھنا ثابت ہوا اور یہ بھی کہ سترے کے آگے سے کوئی گذرے تو نماز خراب نہیں ہوگی جس کا بیان آگے آرہا ہے۔ بعض علماء وفقہاء نے بنا سترہ نماز پڑھنے سے منع کیا ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1450]» یہ حدیث بھی صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 494]، [مسلم 501]، [أبوداؤد 687]، [ابن ماجه 1305]، [ابن حبان 2377]