(حديث مرفوع) اخبرنا سعيد بن عامر، عن سعيد بن ابي عروبة، عن قتادة، عن يونس بن جبير، عن حطان بن عبد الله الرقاشي، عن ابي موسى، انه قال: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم خطبنا فعلمنا صلاتنا وسن لنا سنتنا قال: احسبه قال: "إذا اقيمت الصلاة، فليؤمكم احدكم، فإذا كبر، فكبروا، وإذا قال: غير المغضوب عليهم ولا الضالين سورة الفاتحة آية 7، فقولوا: آمين، يجبكم الله، وإذا كبر وركع، فكبروا واركعوا، فإن الإمام يركع قبلكم، ويرفع قبلكم قال نبي الله صلى الله عليه وسلم: فتلك بتلك، وإذا قال: سمع الله لمن حمده، فقولوا: اللهم ربنا لك الحمد او قال: ربنا لك الحمد، فإن الله عز وجل قال على لسان نبيه: سمع الله لمن حمده".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ يُونُسَ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ حِطَّانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيِّ، عَنْ أَبِي مُوسَى، أَنَّهُ قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَنَا فَعَلَّمَنَا صَلَاتَنَا وَسَنَّ لَنَا سُنَّتَنَا قَالَ: أَحْسَبُهُ قَالَ: "إِذَا أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ، فَلْيَؤُمَّكُمْ أَحَدُكُمْ، فَإِذَا كَبَّرَ، فَكَبِّرُوا، وَإِذَا قَالَ: غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلا الضَّالِّينَ سورة الفاتحة آية 7، فَقُولُوا: آمِينَ، يُجِبْكُمْ اللَّهُ، وَإِذَا كَبَّرَ وَرَكَعَ، فَكَبِّرُوا وَارْكَعُوا، فَإِنَّ الْإِمَامَ يَرْكَعُ قَبْلَكُمْ، وَيَرْفَعُ قَبْلَكُمْ قَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: فَتِلْكَ بِتِلْكَ، وَإِذَا قَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، فَقُولُوا: اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ أَوْ قَالَ: رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ، فَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَالَ عَلَى لِسَانِ نَبِيِّهِ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ".
سیدنا ابوموسی اشعری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ دیا اور ہمیں ہماری نماز سکھلائی اور ہماری سنت بتلائی، (راوی نے) کہا: میرا خیال ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب نماز کے لئے اقامت کہی جائے تو تم میں کوئی امامت کرائے پس جب وہ (امام) تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر (اللہ اکبر) کہو، اور جب وہ «غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ» پڑھے تو تم آمین کہو، اللہ تعالیٰ تمہاری دعا قبول کر لے گا، اور جب وہ (امام) اللہ اکبر کہہ کر رکوع کرے تو تم بھی تکبیر کہو اور رکوع میں چلے جاؤ (لیکن خیال رہے) امام تم سے پہلے رکوع میں جائے گا اور تم سے پہلے رکوع سے اٹھے گا“، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ امام کے جواب میں ہے (یعنی تکبیر و رکوع و غیرہ) اور جب وہ (امام) «سَمِعَ اللّٰهُ لِمَنْ حَمِدَهُ» کہے تو تم «اللّٰهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ» کہو“، یا یہ فرمایا: ” «رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ»“۔ یہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کی زبان میں فرمایا: «سَمِعَ اللّٰهُ لِمَنْ حَمِدَهُ» . (یعنی آپ یہ کہیں: «سَمِعَ اللّٰهُ لِمَنْ حَمِدَهُ» اللہ نے اس کی دعا سن لی جس نے اس کی تعریف کی)۔
تخریج الحدیث: «سعيد بن عامر متأخر السماع من سعيد بن أبي عروبة ولكن الحديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1351]» یہ حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 404]، [أبوداؤد 972]، [نسائي 1062]، [ابن ماجه 901]، [أبويعلی 7224]، [ابن حبان 2167]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: سعيد بن عامر متأخر السماع من سعيد بن أبي عروبة ولكن الحديث صحيح