(حديث مرفوع) اخبرنا عثمان بن محمد، حدثنا محمد بن بشر، عن سعيد، عن قتادة، عن انس، عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه، قال: "ما بال اقوام يرفعون ابصارهم إلى السماء في صلاتهم؟"فاشتد قوله في ذلك حتى قال:"لتنتهن عن ذلك او ليخطفن الله ابصاركم".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ، قَالَ: "مَا بَالُ أَقْوَامٍ يَرْفَعُونَ أَبْصَارَهُمْ إِلَى السَّمَاءِ فِي صَلَاتِهِمْ؟"فَاشْتَدَّ قَوْلُهُ فِي ذَلِكَ حَتَّى قَالَ:"لَتَنْتَهُنَّ عَنْ ذَلِكَ أَوْ لَيَخْطَفَنَّ اللَّهُ أَبْصَارَكُمْ".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے روایت کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا بات ہے جو لوگ نماز میں اپنی نظریں آسمان کی طرف اٹھاتے ہیں“، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں نہایت سختی سے روکا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم اس حرکت سے باز آ جاؤ گے ورنہ اللہ تعالیٰ تمہاری بینائی اچک لے گا۔“
وضاحت: (تشریح احادیث 1336 سے 1338) اس حدیث میں نماز کے دوران آسمان کی طرف نظر اٹھانے پر سخت ترین وعید ہے اور وہ یہ کہ ہو سکتا ہے کہ الله تعالیٰ ان کی بینائی ختم کر دے، اس لئے نماز میں اس سے بچنا چاہئے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح محمد بن بشر سمع من سعيد قبل اختلاطه، [مكتبه الشامله نمبر: 1340]» یہ حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 750]، [أبوداؤد 905]، [نسائي 1192]، [ابن ماجه 1044]، [أبويعلی 2918]، [ابن حبان 2284]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح محمد بن بشر سمع من سعيد قبل اختلاطه