(حديث مقطوع) حدثنا سعيد بن المغيرة، عن ابن المبارك، عن ابن جريج، عن عطاء، في المراة تطهر ولا تجد الماء، قال: "يصيبها زوجها إذا تيممت"، سئل عبد الله: تقول بهذا؟، قال: إي والله.(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، عَنْ ابْنِ الْمُبَارَكِ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، فِي الْمَرْأَةِ تَطْهُرُ وَلَا تَجِدُ الْمَاء، قَالَ: "يُصِيبُهَا زَوْجُهَا إِذَا تَيَمَّمَتْ"، سُئِلَ عَبْد اللَّهِ: تَقُولُ بِهَذَا؟، قَالَ: إِي وَاللَّهِ.
عطاء رحمہ اللہ سے مروی ہے، جو عورت حیض سے پاک ہو کر پانی نہ پائے، فرمایا: جب تیمّم کر لے تو شوہر مل سکتا ہے۔ امام دارمی رحمہ اللہ سے پوچھا گیا: آپ کی بھی یہی رائے ہے؟ فرمایا: اي والله۔
وضاحت: (تشریح احادیث 1208 سے 1210) حیض سے پاک ہونے کے بعد پانی نہ ملنے پر یہ مسئلہ درست ہے، مجبوری میں ایسا کیا جا سکتا ہے، یعنی تیمّم کر کے نماز پڑھ لے اور اس کا شوہر اس سے مل سکتا ہے۔ والله اعلم۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف فيه ابن جريج وقد عنعن، [مكتبه الشامله نمبر: 1214]» اس روایت کی سند ابن جریج کی تدلیس کی وجہ سے ضعیف ہے۔ دیکھئے: [مصنف عبدالرزاق 925]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف فيه ابن جريج وقد عنعن