(حديث مقطوع) اخبرنا يعلى، حدثنا عبد الملك، عن عطاء في المراة تصيبها الجنابة، وراسها معقوص تحله؟، قال: "لا، ولكن تصب على راسها الماء صبا حتى تروي اصول الشعر".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا يَعْلَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ، عَنْ عَطَاءٍ فِي الْمَرْأَةِ تُصِيبُهَا الْجَنَابَةُ، وَرَأْسُهَا مَعْقُوصٌ تَحُلُّهُ؟، قَالَ: "لَا، وَلَكِنْ تَصُبُّ عَلَى رَأْسِهَا الْمَاءَ صَبًّا حَتَّى تُرَوِّيَ أُصُولَ الشَّعْرِ".
عطاء رحمہ اللہ سے مروی ہے، عورت جنبی ہو جائے اور اس کے بال گوندھے ہوئے ہوں تو کیا انہیں کھولے گی؟ فرمایا: نہیں، البتہ اپنے سر پر اچھی طرح پانی ڈالے تاکہ جڑیں تک سیراب ہو جائیں۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1200]» اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف عبدالرزاق 1055، 1056]، و اثر رقم (1187)، اس روایت کی سند میں یعلی: ابن عبید اور عبدالملک: ابوسلیمان کے بیٹے ہیں۔