سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
وضو اور طہارت کے مسائل
114. باب مَنْ أَتَى امْرَأَتَهُ في دُبُرِهَا:
114. جو آدمی اپنی بیوی کے دبر میں جماع کرے اس (کے جرم) کا بیان
حدیث نمبر: 1179
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا المعلى بن اسد، حدثنا عبد الواحد، حدثنا خصيف، عن مجاهد، قال:"كانوا يجتنبون النساء في المحيض، وياتونهن في ادبارهن، فسالوا رسول الله صلى الله عليه وسلم عن ذلك، فانزل الله تعالى: "ويسالونك عن المحيض قل هو اذى فاعتزلوا النساء في المحيض ولا تقربوهن حتى يطهرن فإذا تطهرن فاتوهن من حيث امركم الله سورة البقرة آية 222، في الفرج ولا تعدوه".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا الْمُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ، حَدَّثَنَا خُصَيْفٌ، عَنْ مُجَاهِدٍ، قَالَ:"كَانُوا يَجْتَنِبُونَ النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ، وَيَأْتُونَهُنَّ فِي أَدْبَارِهِنَّ، فَسَأَلُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى: "وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ وَلا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّى يَطْهُرْنَ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ اللَّهُ سورة البقرة آية 222، فِي الْفَرْجِ وَلَا تَعْدُوهُ".
مجاہد رحمہ اللہ نے فرمایا: لوگ حیض کی حالت میں عورتوں سے پرہیز کرتے تھے، لیکن ان کے دبر میں آتے تھے (یعنی جماع کرتے)، اس بارے میں انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا، تو الله تعالیٰ نے یہ حکم نازل فرمایا: لوگ آپ سے حیض کے بارے میں سوال کرتے ہیں، کہہ دیجئے کہ وہ گندگی ہے، سو حالت حیض میں عورتوں سے دور رہو، اور جب تک وہ پاک نہ ہو جائیں ان کے قریب نہ جاؤ، ہاں جب وہ پاک ہو جائیں تو ان کے پاس جاؤ جہاں سے اللہ نے تمہیں اجازت دی ہے۔ [بقره: 222/2] فرمایا: «﴿مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ اللَّهُ﴾» کا مطلب ہے فرج استعمال کرو اور اس سے تجاوز نہ کرو۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1184]»
تخريج خصيف بن عبدالرحمٰن کی وجہ سے اس روایت کی سند حسن کے درجے میں ہے۔ دیکھئے: [تفسير طبري 381/2]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.