سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
114. باب مَنْ أَتَى امْرَأَتَهُ في دُبُرِهَا:
جو آدمی اپنی بیوی کے دبر میں جماع کرے اس (کے جرم) کا بیان
حدیث نمبر: 1179
أَخْبَرَنَا الْمُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ، حَدَّثَنَا خُصَيْفٌ، عَنْ مُجَاهِدٍ، قَالَ:"كَانُوا يَجْتَنِبُونَ النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ، وَيَأْتُونَهُنَّ فِي أَدْبَارِهِنَّ، فَسَأَلُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى: "وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ وَلا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّى يَطْهُرْنَ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ اللَّهُ سورة البقرة آية 222، فِي الْفَرْجِ وَلَا تَعْدُوهُ".
مجاہد رحمہ اللہ نے فرمایا: لوگ حیض کی حالت میں عورتوں سے پرہیز کرتے تھے، لیکن ان کے دبر میں آتے تھے (یعنی جماع کرتے)، اس بارے میں انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا، تو الله تعالیٰ نے یہ حکم نازل فرمایا: ”لوگ آپ سے حیض کے بارے میں سوال کرتے ہیں، کہہ دیجئے کہ وہ گندگی ہے، سو حالت حیض میں عورتوں سے دور رہو، اور جب تک وہ پاک نہ ہو جائیں ان کے قریب نہ جاؤ، ہاں جب وہ پاک ہو جائیں تو ان کے پاس جاؤ جہاں سے اللہ نے تمہیں اجازت دی ہے۔“ [بقره: 222/2] فرمایا: «﴿مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ اللَّهُ﴾» کا مطلب ہے فرج استعمال کرو اور اس سے تجاوز نہ کرو۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1184]»
تخريج خصيف بن عبدالرحمٰن کی وجہ سے اس روایت کی سند حسن کے درجے میں ہے۔ دیکھئے: [تفسير طبري 381/2]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن