(حديث مقطوع) اخبرنا محمد بن يزيد، حدثنا يونس بن بكير، حدثني ابن إسحاق، حدثني ابان بن صالح، عن طاوس، وسعيد، ومجاهد، وعطاء، انهم كانوا "ينكرون إتيان النساء في ادبارهن، ويقولون: هو الكفر".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنِي ابْنُ إِسْحَاق، حَدَّثَنِي أَبَانُ بْنُ صَالِحٍ، عَنْ طَاوُسٍ، وَسَعِيدٍ، وَمُجَاهِدٍ، وَعَطَاءٍ، أَنَّهُمْ كَانُوا "يُنْكِرُونَ إِتْيَانَ النِّسَاءِ فِي أَدْبَارِهِنَّ، وَيَقُولُونَ: هُوَ الْكُفْرُ".
طاؤس، سعید، مجاہد، عطاء رحمہم اللہ کے بارے میں روایت ہے کہ وہ عورتوں کے سرین (پاخانہ کی جگہ) جماع کرنے کا شدت سے انکار کرتے تھے، اور فرماتے تھے کہ یہ کفر ہے۔
وضاحت: (تشریح احادیث 1171 سے 1180) اور یہی جمہور علماء کا مسلک ہے، اس فعلِ قبیح کی کسی نے اجازت نہیں دی کیونکہ شریعتِ اسلامیہ کے نصوصِ صریحہ میں اس کی سخت ممانعت ہے، لہٰذا سرین میں جماع کرنا حرام ہے جو کفر تک لے جاتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1185]» یہ اسناد صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 74/1]، [الدر المنثور 262/1]