(حديث مرفوع) اخبرنا خالد بن مخلد، حدثنا مالك بن انس، عن زيد بن اسلم، قال: سال رجل رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: ما يحل لي من امراتي وهي حائض؟، قال: "لتشد عليها إزارها ثم شانك باعلاها".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، قَالَ: سَأَلَ رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: مَا يَحِلُّ لِي مِنْ امْرَأَتِي وَهِيَ حَائِضٌ؟، قَالَ: "لِتَشُدَّ عَلَيْهَا إِزَارَهَا ثُمَّ شَأْنَكَ بِأَعْلَاهَا".
زید بن اسلم سے مروی ہے: ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا کہ میری بیوی کے حالت حیض میں میرے لئے کیا چیز حلال ہے؟ فرمایا: وہ اپنے کپڑے (ازار کو) مضبوطی سے کس لے، پھر اوپر اوپر تم مباشرت کر سکتے ہو۔
تخریج الحدیث: «إسناده معضل، [مكتبه الشامله نمبر: 1072]» اس حدیث کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [المؤطا 95]، [بيهقي 191/7]، [المعجم الكبير 10765]، لیکن سب کی سند ضعیف ہے، مگر اس معنی کی روایات صحیح سند سے بھی مروی ہیں۔ «كما سيأتي» ۔