(حديث مقطوع) اخبرنا سهل بن حماد، حدثنا شعبة، عن سيار، عن ابي وائل، قال: كان يقال: "لا يقرا الجنب، ولا الحائض، ولا يقرا في الحمام، وحالان لا يذكر العبد فيهما الله: عند الخلاء، وعند الجماع، إلا ان الرجل إذا اتى اهله، بدا فسمى الله".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَيَّارٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، قَالَ: كَانَ يُقَالُ: "لَا يَقْرَأُ الْجُنُبُ، وَلَا الْحَائِضُ، وَلَا يُقْرَأُ فِي الْحَمَّامِ، وَحَالَانِ لَا يَذْكُرُ الْعَبْدُ فِيهِمَا اللَّهَ: عِنْدَ الْخَلَاءِ، وَعِنْدَ الْجِمَاعِ، إِلَّا أَنَّ الرَّجُلَ إِذَا أَتَى أَهْلَهُ، بَدَأَ فَسَمَّى اللَّهَ".
ابووائل (شقیق بن سلمہ) نے کہا: یہ کہا جاتا تھا کہ جنبی اور حائض قرآن نہیں پڑھ سکتے ہیں، نہ بیت الخلاء میں پڑھ سکتے ہیں، اور دو حالتیں ایسی ہیں جن میں بندہ اللہ کا ذکر بھی نہیں کر سکتا ہے، پائخانہ کرتے وقت اور جماع کرتے وقت، ہاں جب بیوی کے پاس جائے، ”کام“ شروع کرنے سے پہلے الله کا نام لے لے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1038]» اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 102/1]۔ مختصراً سيار: ابن ابی سیار ہیں۔