حدثنا ابن مخلد، عن عيسى بن يونس، عن الوصافي، عن محارب بن دثار، عن ابن عمر قال: إنما سماهم الله ابرارا، لانهم بروا الآباء والابناء، كما ان لوالدك عليك حقا، كذلك لولدك عليك حق.حَدَّثَنَا ابْنُ مَخْلَدٍ، عَنْ عِيسَى بْنِ يُونُسَ، عَنِ الْوَصَّافِيِّ، عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: إِنَّمَا سَمَّاهُمُ اللَّهُ أَبْرَارًا، لأَنَّهُمْ بَرُّوا الْآبَاءَ وَالأَبْنَاءَ، كَمَا أَنَّ لِوَالِدِكَ عَلَيْكَ حَقًّا، كَذَلِكَ لِوَلَدِكَ عَلَيْكَ حَقٌّ.
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، انہوں نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے ان کا نام (قرآن میں) ابرار رکھا ہے، کیونکہ انہوں نے اپنے آباء و اجداد اور بچوں سے حسن سلوک کیا ہے۔ جس طرح تیرے والدین کا تجھ پر حق ہے، اسی طرح تیری اولاد کا بھی تجھ پر حق ہے۔
تخریج الحدیث: «ضعيف: رواه الطبراني فى الكبير مرفوعًا: 13814 و أبونعيم فى الحلية: 32/10 - الضعيفة: 3221»