الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
52. بَابُ بِرِّ الأَبِ لِوَلَدِهِ
اولاد سے والد کے حسن سلوک کا بیان
حدیث نمبر: 94
حَدَّثَنَا ابْنُ مَخْلَدٍ، عَنْ عِيسَى بْنِ يُونُسَ، عَنِ الْوَصَّافِيِّ، عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: إِنَّمَا سَمَّاهُمُ اللَّهُ أَبْرَارًا، لأَنَّهُمْ بَرُّوا الْآبَاءَ وَالأَبْنَاءَ، كَمَا أَنَّ لِوَالِدِكَ عَلَيْكَ حَقًّا، كَذَلِكَ لِوَلَدِكَ عَلَيْكَ حَقٌّ.
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، انہوں نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے ان کا نام (قرآن میں) ابرار رکھا ہے، کیونکہ انہوں نے اپنے آباء و اجداد اور بچوں سے حسن سلوک کیا ہے۔ جس طرح تیرے والدین کا تجھ پر حق ہے، اسی طرح تیری اولاد کا بھی تجھ پر حق ہے۔
تخریج الحدیث: «ضعيف: رواه الطبراني فى الكبير مرفوعًا: 13814 و أبونعيم فى الحلية: 32/10 - الضعيفة: 3221»
قال الشيخ الألباني: ضعيف
الادب المفرد کی حدیث نمبر 94 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 94
فوائد ومسائل:
یہ روایت و صافي کی وجہ سے ضعیف ہے، تاہم والدین اور اولاد کے حقوق کی صراحت دیگر احادیث میں وارد ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 94