حدثنا عبد الرحمن بن المبارك، قال: حدثنا يحيى بن سعيد، قال: حدثنا عبد الملك، قال: حدثنا عطاء، عن ابن عباس قال: لا ارى احدا يعمل بهذه الآية: ﴿يا ايها الناس إنا خلقناكم من ذكر وانثى﴾ [الحجرات: 13] حتى بلغ: ﴿إن اكرمكم عند الله اتقاكم﴾ [الحجرات: 13]، فيقول الرجل للرجل: انا اكرم منك، فليس احد اكرم من احد إلا بتقوى الله.حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْمُبَارَكِ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَطَاءٌ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: لاَ أَرَى أَحَدًا يَعْمَلُ بِهَذِهِ الْآيَةِ: ﴿يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّا خَلَقْنَاكُمْ مِنْ ذَكَرٍ وَأُنْثَى﴾ [الحجرات: 13] حَتَّى بَلَغَ: ﴿إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللهِ أَتْقَاكُمْ﴾ [الحجرات: 13]، فَيَقُولُ الرَّجُلُ لِلرَّجُلِ: أَنَا أَكْرَمُ مِنْكَ، فَلَيْسَ أَحَدٌ أَكْرَمَ مِنْ أَحَدٍ إِلا بِتَقْوَى اللهِ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میرے خیال میں اس آیتِ کریمہ پر کوئی عمل نہیں کرتا: ”اے لوگو! بلاشبہ ہم نے تمہیں ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا، اور تمہارے خاندان اور قبیلے بنا دیے تاکہ تم ایک دوسرے کو پہچان سکو۔ بلاشبہ اللہ تعالیٰٰ کے نزدیک تم میں سے زیادہ عزت والا وہ ہے جو زیادہ متقی ہے۔“ اب آدمی دوسرے سے کہتا ہے: میں تجھ سے زیادہ عزت والا ہوں، حالانکہ تقویٰ کے بغیر کوئی کسی سے بڑھ کر عزت و شرف والا نہیں۔